Thursday, 16 January 2014

میرے خواب ہیں میری زندگی


میرے خواب ہیں میری زندگی
اور...
زندگی کا پتہ نہیں

جانے کب...
کہاں...
کس موڑ پہ...

میرا ہاتھ چھوڑ کے چل پڑی
میں تلاش بھی نہ کر سکی
منزلوں کا پتہ کہیں

یہ آرزو ہے اب میری
کہ...
وہ پاسکوں
جو ہے چاہ میری

اور...

ایساپھر نہ ہو کبھی
کہ...

روشنی کی تلاش میں
وسوسوں سے بھری ھوئی
مجھے پھر سے تا ریک سحر ملے

کوئی ایسا ہو...
جومل سکے
میری ان کہی...
کو بھی سن سکے

میرےخدا۔ تو رحیم ہے
تو کریم ہے۔ توعلیم ہے

مجھےایسا رستہ دکھاکوئی
جو کردے سچ میرے خواب کو

یہ خواب ہیں۔ سرمائہ زندگی
تکمیل انہی کی۔ میری بندگی

میرے خواب ہیں میری زندگی
بس۔۔۔
میرے خواب ہیں میری زندگی

" اسماء رمضان "